ناقابل یقین ہندوستان مہم سے عامر خان کو ہٹائے جانے کے معاملے میں سوشل میڈیا میں مرکزی حکومت پر نشانہ سادھے جانے کے بعد پی ایم او نے ٹورازم منسٹری سے رپورٹ مانگی ہے. نریندر مودی کے پرنسپل سکرٹری نرپندر مشرا نے جمعرات کو پورے معاملے کی معلومات شام تک دینے کو کہا تھا.
معاملے کی مکمل تفصیلات مانگی
ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق مودی نے پرنسپل سکریٹری کے ذریعے خود اس معاملے میں رپورٹ مانگی. پی ایم او کی جانب سے کہا گیا کہ مہم کی پوری تفصیلات اور عامر خان کے ساتھ ہوئے کانٹریکٹ کی معلومات دی جائے. عامر کی جگہ امیتابھ بچن کو انكرڈبل انڈیا کا نیا برانڈ امبیسڈر بنائے جانے کی خبریں ہیں. تاہم اس کو سرکاری طور پع کنفرم نہیں کیا گیا ہے. غور طلب ہے کہ ٹورازم منسٹر مہیش شرما نے بدھ کو کہا تھا کہ مہم کے لئے کانٹریکٹ سے کیا گیا تھا. اب یہ ختم ہو گیا ہے.
عامر خان کو ہٹائے جانے کے بعد کچھ لوگوں نے کہا کہ یہ فیصلہ ان کے گزشتہ سال نومبر میں عدم برداشت پر دیئے گئے بیان کی وجہ سے لیا گیا ہے. تاہم، بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ عامر نے ٹورازم
منسٹری کے ساتھ کوئی کانٹریکٹ سائن نہیں کیا تھا. وہ اپنی مرضی سے اس مہم سے منسلک تھے.
عامر نے نہیں لیا کوئی پیسہ
ناقابل یقین ہندوستان مہم سے ہٹائے جانے کے بعد عامر نے کہا کہ میں ملک کی خدمت کے لئے ہمیشہ خوشی سے تیار رہتا ہوں. میں یہ بھی صاف کر دینا چاہتا ہوں کہ آج تک میں نے پبلک سروس سے منسلک جو بھی پروجیکٹ کئے ہیں، ان کے لئے کوئی پیسہ نہیں لیا. آگے بھی ایسا ہی کرتا رہوں گا. میں حکومت کے فیصلے کا احترام کرتا ہوں. یہ حکومت کا حق ہے کہ وہ مہم کے لئے کسے منتخب کرے. میں برانڈ سفیر رہوں یا نہیں، ملک ہمیشہ نا قابل یقین رہے گا. ایسا ہونا بھی چاہئے.
عدم برداشت پر بیان دے کر پھنسے عامر
عامر نے نومبر میں ایک میڈیا گروپ کے ایوارڈ تقریب میں عدم برداشت کو لے کر اپنی رائے رکھی تھی. انہوں نے کہا تھا کہ انہیں اپنے بچے کو لے کر پہلی بار انہیں ڈر لگ رہا ہے. ملک کا ماحول دیکھ کر ایک بار تو بیوی کرن نے پوچھا تھا کہ کیا ہمیں ملک چھوڑ دینا چاہئے؟ کرن بچے کی حفاظت کو لے کر ڈری ہوئی تھیں. عامر کے اس بیان کو ملک میں کافی مخالفت ہویی تھی. عدم برداشت پر بحث تیز ہو گئی تھی.